خود کو تماشا خوب بناتا رہا ہوں میں
خود کو تماشا خوب بناتا رہا ہوں میں
قیمت بھی سادگی کی چکاتا رہا ہوں میں
یوں بھیڑ میں تو لٹنا بڑی عام بات ہے
صحرا میں خود کو تنہا لٹاتا رہا ہوں میں
منزل کی جستجو بھی عجب شے ہے دوستو
ٹھوکر سے زخم اپنے لگاتا رہا ہوں میں
کر کے کسی کو خوار بہت ہنستا ہے بشر
سہہ کے ستم بھی خود کو ہنساتا رہا ہوں میں
کرتا تھا جب صباؔ کو زمانہ بھی نامراد
ہمت سے عزم اور بڑھاتا رہا ہوں میں
- کتاب : Ehsaas (Pg. 125)
- Author : Bubbles Hora Saba
- مطبع : Bubbles Hora Saba
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.