خود کو امید کی نگری میں اٹھا لے جاؤ
خود کو امید کی نگری میں اٹھا لے جاؤ
نیند کے کوچے سے کچھ خواب چرا لے جاؤ
اپنا کردار ہر اک وقت سنبھالے جاؤ
ہم بزرگوں کی بھی تھوڑی سی دعا لے جاؤ
جب چلے آئے ہو اس شہر سیہ کار میں تم
عیب ہر شخص کے سینے میں چھپا لے جاؤ
خیر کی راہ دکھاتے رہو طوفانوں کو
بپھری موجوں کو بھی اس سمت بہا لے جاؤ
ایک لمحہ میں پگھل جائیں گے پتھر محسنؔ
ان پہ تم اپنی وفاؤں کی گھٹا لے جاؤ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.