خود میں جھانکا تو عجب منظر نظر آیا مجھے
خود میں جھانکا تو عجب منظر نظر آیا مجھے
اپنے اندر بھی عجائب گھر نظر آیا مجھے
مجھ سے اس کا ہم سفر بننا بھی کب دیکھا گیا
وہ بھی اپنی راہ کا پتھر نظر آیا مجھے
حادثوں نے اس کے پاؤں سے بھی دھرتی کھینچ لی
وہ بھی سیل وقت کی زد پر نظر آیا مجھے
مہرباں کوئی شریک قید تنہائی نہ تھا
اپنے زانو پر ہی اپنا سر نظر آیا مجھے
دل سے تھی امید خواہش کے سفر پر ساتھ دے
پر یہ شاہیں بھی شکستہ پر نظر آیا مجھے
ایک اک لمحے نے سو سو شعبدے دکھلائے ہیں
سچ تو یہ ہے وقت جادوگر نظر آیا مجھے
اتنی ہمت بھی نہ تھی بڑھ کر بلا لیتا ریاضؔ
یوں تو وہ بازار میں اکثر نظر آیا مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.