خود نمائی حسن کا دستور ہے
خود نمائی حسن کا دستور ہے
پھر بھی آنکھوں سے وہ کیوں مستور ہے
ہے رگ جاں سے بھی وہ نزدیک تر
گو نگاہوں کی پہنچ سے دور ہے
بے مشیت کچھ بھی کر سکتا نہیں
آدمی بھی کس قدر مجبور ہے
دور تھا تو روح کے تھا وہ قریب
پاس ہو کر دل سے کتنا دور ہے
بارہا میں نے بچائی جس کی جاں
قتل پر میرے وہی مامور ہے
خود سے بھی چھپنا ہے اخترؔ اب محال
آنکھوں میں قاتل کوئی مستور ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.