کہ خود نمائی نہ تشہیر چاہتے ہیں ہم
کہ خود نمائی نہ تشہیر چاہتے ہیں ہم
بس اپنے ہونے کی توقیر چاہتے ہیں ہم
رہائی کا یہی مفہوم ہے ہمارے لئے
پسند کی کوئی زنجیر چاہتے ہیں ہم
یہ دیکھنا ہے کہ رفتار کر رہی ہے کیا
تمام شہر کو تصویر چاہتے ہیں ہم
بہت اداس ہے کوئی پڑوس میں یارو
ذرا سی جشن میں تاخیر چاہتے ہیں ہم
ذرا سی بات جو چھیڑی حقوق کی ہم نے
اٹھا یہ شور کہ جاگیر چاہتے ہیں ہم
ہمیں بنایا گیا ہے ہدف یہ جانتے ہیں
تو کیوں نشانے پہ ہر تیر چاہتے ہیں ہم
یہ توڑ پھوڑ ضرورت ہے کوئی شوق نہیں
نئے سرے سے جو تعمیر چاہتے ہیں ہم
بس ایک قافیہ پیمائی ہم نے کی ہے سہیلؔ
سو اے غزل تری تعزیر چاہتے ہیں ہم
- کتاب : Dasht-zaad (Pg. 40)
- Author : Sohail Akhtar
- مطبع : Arshia Publications (2017)
- اشاعت : 2017
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.