Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خود پہ الزام دھر گیا ہوں میں

شارق جمال

خود پہ الزام دھر گیا ہوں میں

شارق جمال

MORE BYشارق جمال

    خود پہ الزام دھر گیا ہوں میں

    کام مشکل تھا کر گیا ہوں میں

    کیسی دہشت سے بھر گیا ہوں میں

    خواب میں جیسے ڈر گیا ہوں میں

    جانے کس شے کی ہے تلاش مجھے

    کو بہ کو در بدر گیا ہوں میں

    مجھ کو اب کیسے پا سکے گا کوئی

    وقت تھا اور گزر گیا ہوں میں

    میرے چاروں طرف اندھیرا ہے

    کیا بتاؤں کدھر گیا ہوں میں

    کل بھی کچھ درد کم نہ تھا لیکن

    آج تو جیسے مر گیا ہوں میں

    اب زمیں پر نہ جانے کیا ہوگا

    آسماں سے اتر گیا ہوں میں

    بے خبر ہی جہاں میں آیا تھا

    اور یوں ہی بے خبر گیا ہوں میں

    بعد مدت کے خود کو یاد آیا

    بعد مدت کے گھر گیا ہوں میں

    گرچہ محدود تھا مگر شارقؔ

    شش جہت میں بکھر گیا ہوں میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے