Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خود سے ہی ڈر رہے ہیں بہت دن خراب ہیں

سوہل بریلوی

خود سے ہی ڈر رہے ہیں بہت دن خراب ہیں

سوہل بریلوی

MORE BYسوہل بریلوی

    خود سے ہی ڈر رہے ہیں بہت دن خراب ہیں

    یہ کیسے وسوسے ہیں بہت دن خراب ہیں

    خطروں میں پڑ گئی ہے پرندوں کی زندگی

    جنگل اجڑ چکے ہیں بہت دن خراب ہیں

    جن کے بغیر جینا مجھے آ گیا تھا وہ

    سینہ سے آ لگے ہیں بہت دن خراب ہیں

    کیا کیا بیان کر گیا خط آپ کا جناب

    آنسو نکل پڑے ہیں بہت دن خراب ہیں

    منزل قریب ہو کے بھی حاصل نہیں ہمیں

    یاروں کے قافلے ہیں بہت دن خراب ہیں

    اب خودکشی کے رستے سے آتا نہیں کوئی

    سب سچ میں مر رہے ہیں بہت دن خراب ہیں

    غیروں سے مل کے زخم ہرے ہو گئے ہیں یار

    اپنے بچھڑ چکے ہیں بہت دن خراب ہیں

    کتنے ہی بے قصور سر دار چڑھ گئے

    سرکار کے مزے ہیں بہت دن خراب ہیں

    اپنوں کے ہاتھ آ گئے تیر و کمان اور

    اپنے ہی سامنے ہیں بہت دن خراب ہیں

    عیش و طرب کے ساتھ ہیں کچھ غم بھی اور شریک

    یہ کیسے مرحلے ہیں بہت دن خراب ہیں

    کوچۂ دلبراں میں بھی سوہلؔ جناب آپ

    آشفتہ سر کھڑے ہیں بہت دن خراب ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے