خود سے ہو کر زندگی بھر بے خبر میری طرح
خود سے ہو کر زندگی بھر بے خبر میری طرح
کون کاٹے گا یہ صحرا کا سفر میری طرح
بعد میرے دشت سے رشتہ روا رکھے گا کون
کون دے گا ساتھ اس کا عمر بھر میری طرح
دور تک نام و نشاں بھی چھاؤں کا کوئی نہیں
کس قدر ویران ہے یہ رہ گزر میری طرح
مجھ سے رشتہ توڑ کر پچھتائے گی تو زندگی
پھر نہیں ملنے کا تجھ کو ہم سفر میری طرح
تیری بے پروائیوں سے اے مرے شہر عزیز
کوئی اکتا کر نہ جائے چشم تر میری طرح
چارہ گر زخموں کو میرے گر سمجھنا ہے تجھے
درد کے دریا میں پھر تو بھی اتر میری طرح
کیا ہوا جگنو میاں کیا تم بھی دھوکہ کھا گئے
جاگتے رہتے ہو کیوں کر رات بھر میری طرح
گاؤں کے اس موڑ پر مدت سے ہے ٹھہرا ہوا
جانے کس کا منتظر ہے وہ شجر میری طرح
چاہنے والے ملیں گے تجھ کو لاکھوں اے غزل
مل نہ پائے گا کوئی پاگل مگر میری طرح
مجھ کو جی بھر دیکھ لے اے شہر کہ پھر میرے بعد
تجھ کو ملنے کا نہیں آشفتہ سر میری طرح
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.