خود سے اتنی بھی عداوت تو نہیں کر سکتا
خود سے اتنی بھی عداوت تو نہیں کر سکتا
اب کوئی مجھ سے محبت تو نہیں کر سکتا
کیوں نبھائے گا وہ پیمان وفا مجھ سے کہ وہ
ساری دنیا سے بغاوت تو نہیں کر سکتا
گو وہ مجرم ہے مرا پھر بھی کسی شخص سے میں
اپنے دلبر کی شکایت تو نہیں کر سکتا
دو گھڑی سانس تو لینے دے مجھے اے غم دہر
کوئی ہر آن مشقت تو نہیں کر سکتا
خاص ہوتا ہے کسی کا کوئی منظور نظر
کوئی ہر اک پہ عنایت تو نہیں کر سکتا
کیسے لکھوں میں اندھیرے کو اجالا کاشفؔ
اپنے فن سے میں خیانت تو نہیں کر سکتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.