خود سے نکلوں بھی تو رستہ نہیں آسان مرا
خود سے نکلوں بھی تو رستہ نہیں آسان مرا
میری سوچیں ہیں گھنی خوف ہے گنجان مرا
ہے کسی اور سمے پر گزر اوقات مری
دن خسارہ ہے مجھے رات ہے نقصان مرا
میرا تہذیب و تمدن ہے یہ وحشت میری
میرا قصہ، مری تاریخ ہے نسیان مرا
میں کسی اور ہی عالم کا مکیں ہوں پیارے
میرے جنگل کی طرح گھر بھی ہے سنسان مرا
دن نکلتے ہی مرے خواب بکھر جاتے ہیں
روز گرتا ہے اسی فرش پہ گلدان مرا
مجھ کو جس ناؤ میں آنا تھا کہیں ڈوب گئی
خواب ہے نیند کے ساحل پہ پریشان مرا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.