خود سے رہتا ہے اختلاف مجھے
خود سے رہتا ہے اختلاف مجھے
میں بھی کرتا نہیں معاف مجھے
تم مرے سامنے نہیں آنا
کہہ دیا میں نے صاف صاف مجھے
یہ سراپا یہ خال و خد تیرے
کر رہے ہیں مرے خلاف مجھے
لمس بھی چاہتا ہوں حدت بھی
دیجئے جسم کا لحاف مجھے
تم فقط جسم ڈھانپ سکتے ہو
چاہئے روح کا غلاف مجھے
کیونکہ اظہار شوق کر بیٹھا
ڈس رہا ہے وہ اعتراف مجھے
ایک دنیا ہے ناف کے اوپر
ایک دنیا ہے زیر ناف مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.