Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خود ترک مدعا پر مجبور ہو گیا ہوں

طالب باغپتی

خود ترک مدعا پر مجبور ہو گیا ہوں

طالب باغپتی

MORE BYطالب باغپتی

    دلچسپ معلومات

    (اپریل 1927ء ؁)

    خود ترک مدعا پر مجبور ہو گیا ہوں

    تقدیر کے لکھے سے معذور ہو گیا ہوں

    اپنی خودی کی دھن میں منصور ہو گیا ہوں

    خود بن گیا ہوں جلوہ خود طور ہو گیا ہوں

    ان کو بھلا رہا ہوں وہ یاد آ رہے ہیں

    کس درجہ دل کے ہاتھوں مجبور ہو گیا ہوں

    سب مٹ گئیں امیدیں سب پس گئیں امنگیں

    دل کی شکستگی سے خود چور ہو گیا ہوں

    پچھتا رہا ہوں ان کو فرقت میں یاد کر کے

    وہ پاس آ گئے ہیں میں دور ہو گیا ہوں

    مایوس ہو چکا ہوں امید کی جھلک سے

    میں جبر کرتے کرتے مجبور ہو گیا ہوں

    طالبؔ شکست دل کی اک آخری صدا پر

    دنیا سمجھ رہی ہے منصور ہو گیا ہوں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے