خود اداسی میں تو اپنی یہ کمی رکھی ہے
خود اداسی میں تو اپنی یہ کمی رکھی ہے
ساتھ جب تک ہے وہ چہرے پہ ہنسی رکھی ہے
وہ کبھی سوکھتے پیڑوں کو تو پانی دے گا
میں نے اس واسطے اک ٹہنی ہری رکھی ہے
وقت سے بڑھ کے اذیت ہی نہیں دنیا میں
جانے کس واسطے اللہ نے گھڑی رکھی ہے
جو اداسی کی ضرورت ہو تو مجھ سے کہنا
میرے ہاتھوں کی لکیروں میں جھڑی رکھی ہے
کتنے ہی سانپ یہاں آ کے پڑے رہتے ہیں
اس لیے آستیں دل سے بھی بڑی رکھی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.