خود یہ فاقہ کش و نادار کہاں بولتے ہیں
خود یہ فاقہ کش و نادار کہاں بولتے ہیں
دکھ تو جتنے ہیں بہ انداز فغاں بولتے ہیں
گونگے جذبے جو محبت میں رواں بولتے ہیں
ہائے کیوں تیغ و تبر تیر و کماں بولتے ہیں
وہ بہتر میں سے ہیں جو سر دربار شہاں
بولتے ہیں تو سر نوک سناں بولتے ہیں
عشق والوں کو فقط حسن سے نسبت اور بس
عشق والوں کے کہاں سود و زیاں بولتے ہیں
ایک اک کھیت کی شاداب گواہی برحق
کب یہ خود سادہ و معصوم کساں بولتے ہیں
تو نے دیکھی ہے یہ خاکستر جاں ہی تو فقط
راکھ ہوتے ہوئے ہم شعلہ بجاں بولتے ہیں
چاند تارے بھی جو ہوتے ہیں گریزاں مجھ سے
کتنے جگنو ہیں جو امید رساں بولتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.