خدائے پاک ابھی اتنا مہربان تو ہے
خدائے پاک ابھی اتنا مہربان تو ہے
ہمارے سر یہ کرائے کا سائبان تو ہے
اٹک اٹک کے سہی کچھ تو بول لیتا ہوں
کہ ٹوٹی پھوٹی سی میری بھی اک زبان تو ہے
بچا کے رکھا ہے اسلاف کی امانت کو
ہمارے گھر میں بزرگوں کا پاندان تو ہے
خدا کے بندے خدائی پہ فخر پیدا کر
تری زمیں نہ سہی تیرا آسمان تو ہے
کسی کا جذبۂ الفت کسی کا جوش جنوں
ابھی جوان ہوا تھا ابھی جوان تو ہے
سمجھ کے اس کو حقوق العباد زندہ ہوں
مری گلی میں پڑوسی کا ناب دان تو ہے
یہیں پہ بیٹھ پرندے شکار کر حمزہؔ
یہاں پہ شیر نہیں شیر کا مچان تو ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.