خدا جانے زباں پر آج کس کافر کا نام آیا
خدا جانے زباں پر آج کس کافر کا نام آیا
محبت جھوم جھوم اٹھی مشیت کا سلام آیا
ادب اے آرزوئے شوق وقت احترام آیا
جنوں کی منزلیں طے ہو چکیں دل کا مقام آیا
طریق عشق میں اکثر اک ایسا بھی مقام آیا
قدم اٹھنے نہیں پائے کہ منزل کا سلام آیا
مزے کے ساتھ گزرا ہوں محبت کی منازل سے
کبھی اپنا مقام آیا کبھی ان کا مقام آیا
وہ لمحہ بھی کسی کی انجمن میں کیا قیامت تھا
نگاہوں کی زباں میں دل کو جب دل کا پیام آیا
یکایک اور دل کی دھڑکنوں کا تیز ہو جانا
سنبھل اے عشق پھر شاید کوئی نازک مقام آیا
شگفت دل ہی کے دم تک تھی رنگ و بو کی دنیا بھی
نہ پھر کوئی کلی چٹکی نہ پھر کوئی پیام آیا
بدل کر رہ گئیں اے آرزوؔ قسمت کی تحریریں
یہ کس کے دست نازک سے مرے ہاتھوں میں جام آیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.