Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خدا جب تک نہ چاہے کچھ کسی سے ہو نہیں سکتا

ابومحمد سید حسین سیفی

خدا جب تک نہ چاہے کچھ کسی سے ہو نہیں سکتا

ابومحمد سید حسین سیفی

MORE BYابومحمد سید حسین سیفی

    خدا جب تک نہ چاہے کچھ کسی سے ہو نہیں سکتا

    ولی سے ہو نہیں سکتا نبی سے ہو نہیں سکتا

    توجہ شرط ہے کیا آدمی سے ہو نہیں سکتا

    مگر ہمت ہی کرنا کاہلی سے ہو نہیں سکتا

    کروں کیوں التجا غیروں کے آگے تنگ دستی کی

    بدل ڈالے مقدر یہ کسی سے ہو نہیں سکتا

    اگر جاہل کا پردہ ہے تو اہل علم کی زینت

    مگر نقصان اپنا خامشی سے ہو نہیں سکتا

    برائی اس کی کر کے کیوں کروں میں اپنا دل ہلکا

    مرا نقصان جس کی دشمنی سے ہو نہیں سکتا

    پریشاں مفلسی سے آپ ہی وہ کیوں نہ ہو لیکن

    فقیروں کو جھڑک دینا سکھی سے ہو نہیں سکتا

    گھٹائیں یاس کی امید پر جب تک نہ چھا جائیں

    کوئی بیزار اپنی زندگی سے ہو نہیں سکتا

    اسی ظالم نے شاید راز میرا کر دیا افشا

    پتے کی بات کہنا اجنبی سے ہو نہیں سکتا

    گناہوں سے وہی ڈرتا ہے جس کو خوف خالق ہے

    فریب نفس سے بچنا سبھی سے ہو نہیں سکتا

    کلیجا قیس کا دل کوہ کن کا چاہئے سیفیؔ

    کسی پر جان دینا ہر کسی سے ہو نہیں سکتا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے