خدا کرے تو کسی راز کا امیں نہ بنے
خدا کرے تو کسی راز کا امیں نہ بنے
گماں گماں ہی رہے اور کبھی یقیں نہ بنے
تجھے یہ شوق کہ پرواز ہو بلند اپنی
مجھے یہ ڈر کہ کبھی آسماں زمیں نہ بنے
یہ بات اور ہے کوشش ہزار کی ہم نے
ہمارے شعر تمہاری طرح حسیں نہ بنے
یہ المیہ ہے ہمارا کہ ہم بہ ہر صورت
تماشا گاہ رہے اور تماش بیں نہ بنے
عجب وہ غربت دیوار و بام و در تھی کہ ہم
مکان میں رہے لیکن کبھی مکیں نہ بنے
اٹھاؤ ہاتھ دعا کو تو احتیاط رہے
یہ ہاتھ اٹھ کے کبھی ننگ آستیں نہ بنے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.