خدا کے گھر سڑک کوئی نہیں جاتی
خدا کے گھر سڑک کوئی نہیں جاتی
چلو پیدل وہاں لاری نہیں جاتی
چلی جاتی ہے ہنسنے اور ہنسانے سے
دوا کھانے سے بیماری نہیں جاتی
زیادہ سوچنے سے نیند جاتی ہے
مگر اس سے پریشانی نہیں جاتی
معافی ماں نے دے دی خواب میں آ کر
مگر سر سے پشیمانی نہیں جاتی
اسے جانے دیا روکا نہیں میں نے
کبھی اس کی یہ حیرانی نہیں جاتی
محبت ہو گئی تو ہو گئی آتشؔ
کبھی یہ والی بیماری نہیں جاتی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.