خدا کے واسطے اب بے رخی سے کام نہ لے
خدا کے واسطے اب بے رخی سے کام نہ لے
تڑپ کے پھر کوئی دامن کو تیرے تھام نہ لے
بس ایک سجدۂ شکرانہ پائے ساقی پر
یہ میکدہ ہے یہاں پر خدا کا نام نہ لے
وفا تو کیسی جفا بھی نہیں ہے اب ہم پر
اب اتنا سخت محبت سے انتقام نہ لے
زمانے بھر میں ہیں چرچے مری تباہی کے
میں ڈر رہا ہوں کہیں کوئی تیرا نام نہ لے
مٹا دو شوق سے مجھ کو مگر کہیں تم سے
زمانہ میری تباہی کا انتقام نہ لے
میں جانوں جب کہ بجھا دے تو تشنگی دل کی
وگرنہ آج سے دریا دلی کا نام نہ لے
نہیں وہ حسن جو عاشق کو شاد کام کرے
نہیں وہ عشق جو ناکامیوں سے کام نہ لے
رکھوں امید کرم اس سے اب میں کیا ساحرؔ
کہ جب نظر سے بھی ظالم مرا سلام نہ لے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.