خدا خاموش بندے بولتے ہیں
خدا خاموش بندے بولتے ہیں
بڑے چپ ہوں تو بچے بولتے ہیں
سنو سرگوشیاں کچھ کہہ رہی ہیں
زباں بندی میں ایسے بولتے ہیں
محبت کیسے چھت پر جائے چھپ کر
قدم رکھتے ہی زینے بولتے ہیں
نشے میں جھومنے لگتے ہیں معنی
تو لفظوں میں کرشمے بولتے ہیں
یہ ہم زندوں سے ممکن ہی نہیں ہے
جو کچھ مردوں سے مردے بولتے ہیں
ہم انسانوں کو آتا ہے بس اک شور
ترنم میں پرندے بولتے ہیں
خموشی سنتی ہے جب اپنی آواز
تو سینوں میں دفینے بولتے ہیں
میں پیغمبر نہیں ہوں پھر بھی مجھ میں
کئی گم صم صحیفے بولتے ہیں
یہی ہے وقت بولو فرحتؔ احساس
کہ ہر جانب کمینے بولتے ہیں
- کتاب : محبت کرکے دیکھو نہ (Pg. 118)
- Author :فرحت احساس
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.