Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خدا کی شان وہ خود ہو رہے ہیں دیوانے

جگر بریلوی

خدا کی شان وہ خود ہو رہے ہیں دیوانے

جگر بریلوی

MORE BYجگر بریلوی

    خدا کی شان وہ خود ہو رہے ہیں دیوانے

    جو راہ دشت سے آئے تھے ہم کو پلٹانے

    نکل چلے تو ہیں ترغیب دل پہ ہم گھر سے

    کہاں لگیں گے ٹھکانے یہ اب خدا جانے

    نہ دل رہا نہ رہی دل کی خاک بھی باقی

    حضور آئے ہیں اب انتظار فرمانے

    جو دل کی آگ سے واقف بنیں وہ کیا جانے

    لپٹ کے شمع سے کیوں جل رہے ہیں پروانے

    نگاہ جن کو ملی ہے وہ لطف لیتے ہیں

    چھلک رہے ہیں پڑے کیفیت سے ویرانے

    نہیں ہے سینے میں پیوست جس کے تیر نگاہ

    وہ راہ و رسم حیات و ممات کیا جانے

    چلے تو ہیں کہ دکھائیں گے ان کو چیر کے دل

    پہنچ سکیں گے ہم ان تک یہ اب خدا جانے

    گھٹے تو چین نہیں ہے بڑھے تو چین نہیں

    ہمیں لگا ہے یہ کیا روگ کوئی پہچانے

    ہے سر پہ بوجھ تو کیا ہے مگر بڑھے نکلو

    نہ اٹھ سکو گے جو بیٹھے ذرا بھی سستانے

    تمام عمر ہوئی ایک ہی روش پہ جگرؔ

    ہزار بار ہمیں آزمایا دنیا نے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے