خدا کو بھولے نہ جب تک ہمیں خدا نہ ملا
دلچسپ معلومات
1929
خدا کو بھولے نہ جب تک ہمیں خدا نہ ملا
یہ مدعا بھی بجز ترک مدعا نہ ملا
قدم قدم پہ نہ کیوں سجدہ ریزیاں کر لوں
حضور حسن یہ موقع ملا ملا نہ ملا
کلیم طور یہ کیوں طور پر گری بجلی
نگاہ ناز کو کیا کوئی با وفا نہ ملا
اڑا کے لے گئی پرواز شوق منزل تک
عدم کی راہ میں کوئی شکستہ پا نہ ملا
قفس میں آئے اجل یا مریں نشیمن میں
دو روزہ زیست کا ہم کو کہیں مزا نہ ملا
جنون شوق کی خودداریاں معاذ اللہ
مزاج داں کوئی قیصرؔ کو رہنما نہ ملا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.