خدا نصیب کرے جس کو صحبتیں میری
خدا نصیب کرے جس کو صحبتیں میری
نہ بھول پائے کبھی وہ حکایتیں میری
کہاں گئے مری مصروف ساعتوں کے رفیق
صدائیں دیتی ہیں اب ان کو فرصتیں میری
تمام شہر گریزاں ہے آج کل جیسے
کسی کے نام نہ لگ جائیں تہمتیں میری
خدا کا شکر کہ میں خود شناس ہوں ورنہ
سمجھتا کون پراسرار عادتیں میری
میں اپنی ذات کے صحرا میں کھو گیا کوثرؔ
مری نظر سے بھی اوجھل ہیں وسعتیں میری
- کتاب : mata-e-sukhan (Pg. 286)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.