خدا نے جب مجھ بشر کو اپنا خلف بنایا سوال یہ ہے
خدا نے جب مجھ بشر کو اپنا خلف بنایا سوال یہ ہے
تو میں نے کیوں آسمان سر پر نہیں اٹھایا سوال یہ ہے
حدود توڑے بغیر دنیا میں کوئی نغمہ امر نہیں ہے
مرے مغنی نے آٹھواں سر کہاں لگایا سوال یہ ہے
کٹے پھٹے ہم تو یوں ہی زاغ و زغن کے در پر پڑے ہوئے ہیں
ہمارے لاشوں کو پنڈتوں نے نہیں جلایا سوال یہ ہے
ورائے انساں کہیں تو ظلمت کا کوئی گٹھ جوڑ ہے خدا سے
قریب رہتا ہے اس قدر روشنی کے سایہ سوال یہ ہے
کہاں ہے وہ سلطنت وہ دنیا جہاں پہ تیری حکومتیں ہیں
کہیں تو ہوگی تری خدائی مرے خدایا سوال یہ ہے
سوال یہ تو نہیں جو تو نے کہا کہ اب ہم نہیں ملیں گے
سوال یہ ہے کہ کیوں تجھے یہ خیال آیا سوال یہ ہے
جو آتش رخ سے گلستاں کو گلاب ہو کر جلا رہا ہے
ہزار حیرت ہے تو نے یہ کیسا گل کھلایا سوال یہ ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.