خدا نے جن کے معانی نہیں بتائے ہیں
خدا نے جن کے معانی نہیں بتائے ہیں
وہ حرف ذہن میں اپنی جگہ بنائے ہیں
ستارے شمس و قمر آنکھ روشنی رستہ
ہم ایسی نعمتیں پا کے بھی لڑکھڑائے ہیں
کسے خریدیں کسے چھوڑ دیں یہ مشکل ہے
ہمارے خواب ہر اک شے میں جھلملائے ہیں
کبھی کبھار اگر میں زباں پہ آیا ہے
ہم اپنی ذات سے کس درجہ خوف کھائے ہیں
جو اپنے آپ پہ قابو کبھی نہ رکھ پائے
اب ان کے ہاتھ میں سب اختیار آئے ہیں
ہر ایک جنس سے رکھتا ہے رابطہ اپنا
بشر نے اپنے کئی سلسلے بنائے ہیں
جب ایک مون دلوں میں اتر گیا پارسؔ
تو ہم نے رب کی عبادت میں سر جھکائے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.