خدا رکھے مری دیوانگی کو
خدا رکھے مری دیوانگی کو
نہ بھولا ہوں نہ بھولوں گا کسی کو
نہ کر رسوا مذاق مے کشی کو
بجھا لے بے پیے ہی تشنگی کو
مرے نزدیک تمہید الم ہے
خوشی میں کہہ نہیں سکتا خوشی کو
لٹا کر کائنات زندگانی
بہ مشکل آج پایا ہے کسی کو
سہارا لے رہا ہوں بے بسی کا
مکمل کر رہا ہوں زندگی کو
نہ سمجھا ہے نہ سمجھے گا زمانہ
خودی کے ساتھ ربط بے خودی کو
دکھا کر اک جھلک چھپ جانے والے
نگاہیں ڈھونڈھتی ہیں پھر تجھی کو
غزل بے کیف تھی مدت سے راہیؔ
دعائیں دو جگرؔ کی شاعری کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.