Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خدا سے آشنائی چاہتا ہوں

ندرت کانپوری

خدا سے آشنائی چاہتا ہوں

ندرت کانپوری

MORE BYندرت کانپوری

    خدا سے آشنائی چاہتا ہوں

    مگر کچھ رہنمائی چاہتا ہوں

    کوئی انداز ہو لیکن اچھوتا

    وہ ناز دل ربائی چاہتا ہوں

    بہت نادم ہوں اپنی حسرتوں پر

    ارے توبہ خدائی چاہتا ہوں

    اجازت ہو تو دل کا حال کہہ لوں

    کہ میں بھی لب کشائی چاہتا ہوں

    متاع درد دل کو کم ملی ہے

    توجہ انتہائی چاہتا ہوں

    سمجھ تو لوں حیات عشق کیا ہے

    ذرا سی کج ادائی چاہتا ہوں

    چمن آرائیاں ان کو مبارک

    فروغ خود نمائی چاہتا ہوں

    تری محفل تک آیا تو ہوں لیکن

    ترے دل تک رسائی چاہتا ہوں

    نشیمن میں بھی دل اکتا رہا تھا

    قفس سے بھی رہائی چاہتا ہوں

    تعلی ہے جو شرح ضبط غم میں

    سزائے خود ستائی چاہتا ہوں

    سنا ہے حسن ابھی ہے نا مکمل

    غزل کی رہنمائی چاہتا ہوں

    بجز اس کے کوئی حسرت نہیں ہے

    میں اس در کی گدائی چاہتا ہوں

    چلوں اس در پہ ندرتؔ چل کے دیکھوں

    جو قسمت آزمائی چاہتا ہوں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے