خدا سے توبہ کرو درد کی صدا سے بچو
خدا سے توبہ کرو درد کی صدا سے بچو
غرور چھوڑو یتیموں کی بد دعا سے بچو
تمہارے ہاتھ میں یہ جام دے کے چل دے گی
جو ہو سکے تو خدارا تم اس گھٹا سے بچو
اسی مہینے میں زخموں کے پھول کھلتے ہیں
ہمیشہ موسم برسات کی ہوا سے بچو
نہ جانے کب تمہیں یہ چور چور کر ڈالے
تم آئنہ ہو تو پتھر کے اس خدا سے بچو
وہ جن سے شہر میں امراض قلب پھیل گئے
تم ایسے نیم حکیمان کی دوا سے بچو
عراق آؤں گا صدام بن کے آؤں گا
میں دھوکے باز نہیں ہوں مری ادا سے بچو
یہ شہر عشق و محبت ہے پھر بھی اے دلکشؔ
وفا شناس بنو اور بے وفا سے بچو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.