خدا توفیق دے مجھ سے کچھ ایسا کام ہو جائے
خدا توفیق دے مجھ سے کچھ ایسا کام ہو جائے
کہ تیرے نیک بندوں میں مرا بھی نام ہو جائے
جو تیرا ہو گیا اس کی لگے گی کیا کوئی قیمت
نظر جس پر پڑے تیری وہی بے دام ہو جائے
مرے مولیٰ مرے حق میں کوئی ایسا کرشمہ کر
سزا جو بھی ملے مجھ کو وہی انعام ہو جائے
خدا نے تیرے ہاتھوں میں عجب تاثیر بخشی ہے
اگر تو زہر بھی چھو لے تو وہ بھی جام ہو جائے
کوئی چکر چلا ایسا کوئی تدبیر ایسی کر
نقاب اٹھنے نہ پائے اور جلوہ عام ہو جائے
دبے وہ راز ہیں دل میں زمانہ کے خداؤں کے
اگر لب کھول دوں اپنے تو قتل عام ہو جائے
ترے پہلو میں میرے رات دن کروٹ بدلتے ہیں
ترے پہلو میں ہی میری سحر سے شام ہو جائے
اگر پردا ہٹا لے تو جمال و حسن کے مالک
مریض عشق کو تیرے ذرا آرام ہو جائے
مجھے تو تیرے سجدے میں ہی اپنا سر جھکانا ہے
بلا سے پھر جو ہونا ہو کرنؔ انجام ہو جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.