خدا وہ دن نہ دکھائے کہ سرفراز کریں
خدا وہ دن نہ دکھائے کہ سرفراز کریں
فضول شعر کہیں اور اس پہ ناز کریں
بدلنے والا ہے جغرافیہ گلستاں کا
گروہ بندی سے لازم ہے احتراز کریں
مہابلی کی پڑوسی اڑاتے ہیں کھلی
ضمیر بیچنے والے نہ فاش راز کریں
ابھی شکست یقینی نہیں بتا دو انہیں
مرے خلاف ابھی اور ساز باز کریں
جناب شیخ بھی ظالم کے اتحادی ہیں
یہ نسل نو کو ہدایت سخن طراز کریں
ہوائے شہر ہے مسموم ہوشیار رہو
عجب نہیں تمہیں تقسیم چال باز کریں
اناج بانٹتے پھرتے ہیں اب وہ بستی میں
جو خیر و شر میں یقیناً نہ امتیاز کریں
خدا کے خوف پہ غالب وبا کا خوف ہوا
یہ حکم ہے کہ اکیلے ادا نماز کریں
جنازہ امن کا نکلے گا دھوم سے اب کے
دعائیں کرتے رہیں آپ وہ نیاز کریں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.