خدایا آپ فقط بندگی کے قابل ہیں
یہ سارے لوگ تو بس عاجزی کے قابل ہیں
وہ لوگ جس نے کسی کا برا نہیں سوچا
وہ کس طرح سے بھلا دشمنی کے قابل ہیں
زباں دراز ہیں من مانیاں جو کرتی ہیں
سو ایسی لڑکیاں کب رخصتی کے قابل ہیں
وہ جس نے عشق و محبت کا فرق سمجھا نہیں
تو ایسے لوگ فقط دل لگی کے قابل ہیں
جو اپنے چہروں پہ دہرا نقاب رکھتے ہیں
تو ایسے دوغلے پھر بے رخی کے قابل ہیں
جو تیرگی میں ہی خوش رہ رہے ہیں برسوں سے
پھر ایسے لوگ کہاں روشنی کے قابل ہیں
یہ لوگ قدر نہیں جانتے ہیں بارش کی
یہ تشنہ لب ہی سہی تشنگی کے قابل ہیں
وہ غم جو تم سے ملے وہ لکھے ہیں صارمؔ نے
ہم اہل درد کہاں شاعری کے قابل ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.