خدایا ایسے جنوں کی کبھی ہوا نہ لگے
خدایا ایسے جنوں کی کبھی ہوا نہ لگے
کھلا ہو باب قفس اور مجھے کھلا نہ لگے
نہ جانے کیسی عبارت ہے اس کے چہرے پر
خفا ہو پاؤں سے سر تک مگر خفا نہ لگے
نہ جانے کیسا ہے انداز گفتگو اس کا
مجھے برا بھی کہے اور مجھے برا نہ لگے
فریب اس کو محبت میں دوں میں کیسے بھلا
میں سوچتا ہوں کہیں اس کی بد دعا نہ لگے
جو دیکھیے تو ہے صدیوں کا فاصلہ جاویدؔ
جو سوچیے تو ذرا سا بھی فاصلہ نہ لگے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.