خوددارئ حیات کو رسوا نہیں کیا
خوددارئ حیات کو رسوا نہیں کیا
ہم نے کبھی ضمیر کا سودا نہیں کیا
جاں سے عزیز تھا ہمیں دستار کا وقار
ظالم کو سر تو دے دیا سجدہ نہیں کیا
پھر لب پہ تیرے کلمۂ افسوس کس لیے
میں نے تو تیرے جبر کا شکوہ نہیں کیا
منڈلا رہا ہے آج جو ساحل کے ارد گرد
طوفان کو تو تم نے اشارہ نہیں کیا
اس کے رخ جمیل کے آئے جو روبرو
مہتاب ایسا چرخ نے پیدا نہیں کیا
گرچہ مرے قلم کے خریدار کم نہ تھے
میرے ضمیر ہی نے گوارا نہیں کیا
- کتاب : Seepiyon Mein Samandar (Poetry) (Pg. 56)
- Author : Ram avtar gupta ''muztar''
- مطبع : Takhleeqkar Publishers (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.