Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خودداریوں کی حد سے نکلنا پڑا مجھے

عالم نظامی

خودداریوں کی حد سے نکلنا پڑا مجھے

عالم نظامی

MORE BYعالم نظامی

    خودداریوں کی حد سے نکلنا پڑا مجھے

    ماحول کی چتاؤں میں جلنا پڑا مجھے

    وہ مصلحت تھی کیا تھی مجھے کچھ نہیں پتہ

    اپنا ہر اک اصول بدلنا پڑا مجھے

    سوچا تھا میں رہوں گا ہمیشہ عروج پر

    سورج کی طرح شام کو ڈھلنا پڑا مجھے

    ماں کے حسین چاند سے چہرے کو دیکھ کر

    بچپن کی یاد آئی مچلنا پڑا مجھے

    بجھتا جو میں تو مٹتا نشاں خاندان کا

    میں آخری چراغ تھا جلنا پڑا مجھے

    پانا کٹھن ہے زیور کردار دوستو

    چاندی کی طرح آگ میں گلنا پڑا مجھے

    یوںہی کہاں ملے ہیں یہ دوچار پھول بھی

    عالمؔ ہزار کانٹوں پہ چلنا پڑا مجھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے