Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خودی کو آ گئی ہنسی امید کے سوال پر

مینا نقوی

خودی کو آ گئی ہنسی امید کے سوال پر

مینا نقوی

MORE BYمینا نقوی

    خودی کو آ گئی ہنسی امید کے سوال پر

    اندھیرے تلملا اٹھے چراغ کی مجال پر

    یہ چاہتوں کا درد ہے یہ قربتوں کا حشر ہے

    جو دھوپ چھپ کے روئی آفتاب کے زوال پر

    یہ جان کر کہ چاند میرے گھر میں جگمگائے گا

    ستارے آج شام سے ہی آ گئے کمال پر

    نظر میں زندگی کی پھول معتبر نہ ہو سکے

    خزاں کو اعتراض تھا بہار سے وصال پر

    خبر یہ دیر سے اڑی کہ موت سے مفر نہیں

    پرند جب اتر چکے شکاریوں کے جال پر

    زمانہ جس کی زندگی میں قدر کچھ نہ کر سکا

    اب آسمان رو رہا ہے اس کے انتقال پر

    کہاں وہ میناؔ چاہتوں کی شدتوں کا سلسلہ

    کہاں یہ بے نیازیاں ہمارے عرض حال پر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے