Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کھل گئی ہے عقل جھٹ سے دل مگر ڈر کر کھلا

سفیان صوفی

کھل گئی ہے عقل جھٹ سے دل مگر ڈر کر کھلا

سفیان صوفی

MORE BYسفیان صوفی

    کھل گئی ہے عقل جھٹ سے دل مگر ڈر کر کھلا

    اک جھجھکتا ہی رہا اور ایک تھا پھر پھر کھلا

    ہم تھے جنت کے لیے پر آ گئے ہیں دہر میں

    تھا زمیں کا راز لیکن آسمانوں پر کھلا

    صبح کا بھولا کسی شب لوٹ آئے گا ضرور

    بس اسی امید پر ہی رکھ دیا ہے در کھلا

    رات ان کو خواب میں دیکھا ہے کچھ اس حال میں

    پاؤں ننگے سانس پھولی اشک جاری سر کھلا

    کھٹکھٹاتا پھر رہا تھا اس نگر سے اس نگر

    اور دروازہ کھلا بھی تو مرے اندر کھلا

    جان موبائل میں آئی چارجر کو دیکھ کر

    لوگ چیخے داد آئی تب کہیں شاعر کھلا

    یوں ہی تھوڑی ہو گئے چالاک صوفیؔ بولئے

    چوٹ کھائی دھوکے کھائے تب ہمارا سر کھلا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے