کھل گیا خلوت تنہائی کا قصہ اے ہے
کھل گیا خلوت تنہائی کا قصہ اے ہے
چل گیا شہر میں افواہ کا سکہ اے ہے
قمری و طوطی و بلبل ہیں جسے دیکھ کے مست
اس گل اندام کو تم نے نہیں دیکھا اے ہے
کیا کہیں کیسا لگا چاند ہمیں اس کے بغیر
ڈوب کر جب غم ہجراں میں وہ نکلا اے ہے
اس کے فقرے سے میں کیا سمجھوں کوئی سمجھا دے
دفعتاً میری طرف دیکھ کے بولا اے ہے
الغرض قصۂ دو لفظ یہ سن لے اے دوست
کوچۂ یار بہ صد رنج نہ چھوٹا اے ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.