کھلا یہ آدم و ابلیس کے فسانے سے
کھلا یہ آدم و ابلیس کے فسانے سے
کہ یہ جہان بنا ہے فریب کھانے سے
بڑی عجیب تھیں خوش فہمیاں زمانے سے
کہ خوش ہوئے تھے نشیمن جلائے جانے سے
اسیر ہو کے بھی یہ راز آج تک نہ کھلا
قفس کو کون سی نسبت ہے آشیانے سے
تمام مقصد تخلیق خاک ہو جاتا
گریز کرتے اگر ہم فریب کھانے سے
ہم اہل ذوق ہیں ہم کو نہ ٹوک اے ناصح
کہ اور بھٹکیں گے ہم راستہ بتانے سے
ذرا سی بات کہ ہم نے فریب کھایا تھا
فسانہ بن گیا یہ حاشیہ چڑھانے سے
جو اپنے نفس کی عزت کا پاس کرتے ہیں
شکست وہ نہیں کھاتے کبھی زمانے سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.