کھلا یہ اس سے بچھڑ کر کہ پیار تھا کتنا
کھلا یہ اس سے بچھڑ کر کہ پیار تھا کتنا
وہ شخص میرے لیے بے قرار تھا کتنا
ہر ایک سمت ہے سورج کے قتل کا چرچا
فضائے شام پہ خوں کا نکھار تھا کتنا
تمام عمر جلا دھوپ دھوپ میرے لیے
تری وفا کا شجر سایہ دار تھا کتنا
حقیقتوں کے نگر میں یہ ٹوٹتے ہوئے خواب
نہ جانے ان پہ مجھے اعتبار تھا کتنا
تمہارے سامنے آیا تو بن گیا پتھر
دل و نظر پہ مجھے اختیار تھا کتنا
ہم اپنے آپ ہی گم ہو گئے تجھے پا کر
نگار صبح ترا انتظار تھا کتنا
بکھر کے رہ گیا شیرازۂ خیال قمرؔ
شعور فکر و نظر خام کار تھا کتنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.