Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خلد میں بھی حسب عادت وعظ فرمائیں گے کیا

ہاشم عظیم آبادی

خلد میں بھی حسب عادت وعظ فرمائیں گے کیا

ہاشم عظیم آبادی

MORE BYہاشم عظیم آبادی

    خلد میں بھی حسب عادت وعظ فرمائیں گے کیا

    شیخ حوروں سے حجامت اپنی بنوایں گے کیا

    واں دھرا ہی کیا ہے ٹیلے اور پہاڑوں کے سوا

    راکٹوں پر اڑنے والے چاند پر پائیں گے کیا

    دیکھتے ہی ریشہ خطمی ہو رہے ہیں پیر جی

    اس مریدن سے بھی اپنا عقد پڑھوائیں گے کیا

    پوچھ بیٹھے گر کہیں دھوتی پہننے کا سبب

    کوئی ہم کو یہ تو بتلاؤ کہ بتلائیں گے کیا

    بھائی صاحب ایک ہی کا بوجھ سر پر کم نہیں

    دوسری اک اور آفت اپنے سر لائیں گے کیا

    خلد میں بھی ہو نہیں سکتا ہے ہاشمؔ کا نباہ

    ان کو غم کھانے کی عادت ہے وہاں کھائیں گے کیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے