Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کھلے ہیں ہاتھ لیکن پاؤں میں بیڑی بندھی سی ہے

گیانندر وکرم

کھلے ہیں ہاتھ لیکن پاؤں میں بیڑی بندھی سی ہے

گیانندر وکرم

MORE BYگیانندر وکرم

    کھلے ہیں ہاتھ لیکن پاؤں میں بیڑی بندھی سی ہے

    جسے تم زندگی کہتے ہو مجھ کو خودکشی سی ہے

    وہی کاجل وہی آنکھیں وہی باتیں وہی چہرہ

    مگر دل کو یہ لگتا ہے کہ تجھ میں کچھ کمی سی ہے

    چڑھے اب رات مجھ میں روز کوئی چیخ اٹھتا ہے

    مگر لب دیکھتا ہوں تو لبوں پر خامشی سی ہے

    بھرم چھوڑو میرے یارو میں اندر سے بہت خوش ہوں

    یہ آنکھیں لعل ہیں میری پلک ہی شبنمی سی ہے

    کنارے کٹ چکے اک بوند پانی کو ترستی ہے

    ندی کو دیکھ کر لگتا ہے میری زندگی سی ہے

    قسم کھاتی ہے میری اور اکثر توڑ دیتی ہے

    مجھے ناداں سمجھتی ہے وہ لڑکی باوری سی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے