کھلے ہیں مشرق و مغرب کی گود میں گلزار
کھلے ہیں مشرق و مغرب کی گود میں گلزار
مگر خزاں کو میسر نہیں یقین بہار
خبر نہیں ہے بموں کے بنانے والوں کو
تمیز ہو تو مہ و مہر و کہکشاں ہیں شکار
اسی سے تیغ نگہ آب دار ہوتی ہے
تجھے بتاؤں بڑی شے ہے جرأت انکار
کیے ہیں شوق نے پیدا ہزار ویرانے
اک آرزو نے بسائے ہیں لاکھ شہر دیار
نشاط صبح بہاراں تجھے نصیب نہیں
ترے نگہ میں ہے بیتی ہوئی شبوں کا خمار
فروخت ہوتی ہے انسانیت سی جنس گراں
جہاں کو پھونک نہ دے گی یہ گرمئ بازار
یہی ہے زینت و آرائش عروس سخن
مگر فریب بھی دیتی ہے شوخئ گفتار
- کتاب : Kulliyat-e-Ali Sardar Jafri Vol.II (Pg. 231)
- Author : Ali Ahmad Fatmi
- مطبع : Qaumi Council Baray-e-farog Urdu Zaban, New Delhi (2005)
- اشاعت : 2005
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.