کھلے جو دل کے ہیں وہ بات صاف کرتے ہیں
کھلے جو دل کے ہیں وہ بات صاف کرتے ہیں
حقیقتوں کا وہی اعتراف کرتے ہیں
ذرا سی بات پہ احباب ہوتے ہیں برہم
کبھی خطائیں بھی دشمن معاف کرتے ہیں
وہ اتحاد کی کرتے ہیں بات کس منہ سے
جو پیدا قوم میں خود اختلاف کرتے ہیں
جنہیں ہے آج بھی دعویٰ چمن پرستی کا
وہ سازشیں بھی چمن کے خلاف کرتے ہیں
بڑا ثبوت ہے ان کی بلند ظرفی کا
خطا جو کرکے اگر اعتراف کرتے ہیں
جنوں میں فرض نہیں بھولے تیرے دیوانے
حریم ناز کا تیری طواف کرتے ہیں
نظرؔ انا کا نشہ اس قدر ہے لوگوں میں
کہ حرف حق سے بھی وہ انحراف کرتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.