کھلے گا عقدۂ توحید میری بات کے ساتھ
کھلے گا عقدۂ توحید میری بات کے ساتھ
صفت بھی رہتی ہے ہر وقت اپنی ذات کے ساتھ
کہیں پہ بکھری ہے تنہائی میرے کمرے میں
کہیں پہ بکھری ہیں تصویریں کاغذات کے ساتھ
میں اس سے ہار کے ہر پل دعائیں مانگتا ہوں
کہ اس کی جیت بھی ہو جائے میری مات کے ساتھ
وہ کل جو لاٹھی کو اک اژدہا بناتا تھا
وہ معجزہ کہیں گم ہے عجائبات کے ساتھ
یہ سارا پڑھنا پڑھانا ہے پیٹ کا چکر
کہ اہل علم بھی بکتے ہیں پارچات کے ساتھ
کہیں پہ دین کے چرچے ہیں کفر سے واقفؔ
کہیں پہ کفر کے چرچے ہیں دینیات کے ساتھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.