Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کھلی آنکھوں کو راہ دی میں نے

رئیس الشاکری

کھلی آنکھوں کو راہ دی میں نے

رئیس الشاکری

MORE BYرئیس الشاکری

    کھلی آنکھوں کو راہ دی میں نے

    جب بھی تازہ غزل کہی میں نے

    داستانوں سے قتل گاہوں تک

    سرخ ہونٹوں کی شرح کی میں نے

    نجد کی وادیوں سے گزرا ہوں

    دیکھی ہے قیس کی گلی میں نے

    میں بھی شامل ہوں اس کی دھڑکن میں

    اپنی آواز خود سنی میں نے

    وہ جو آیا مرے خیالوں میں

    بڑھ کے پیشانی چوم لی میں نے

    کس کو سمجھاؤں کون سمجھے گا

    اور تفہیم چھوڑ دی میں نے

    اس زمانے کے میرؔ صاحب تھے

    اس زمانے میں بات کی میں نے

    دریا کوزے میں بند کرنا تھا

    بات غزلوں کی چھیڑ دی میں نے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے