Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کھلی آنکھوں سے سپنا دیکھنے میں

محسن احسان

کھلی آنکھوں سے سپنا دیکھنے میں

محسن احسان

MORE BYمحسن احسان

    کھلی آنکھوں سے سپنا دیکھنے میں

    گنوا دی عمر رستہ دیکھنے میں

    بہا کر لے گئی اک موج دریا

    بہت تھے محو دریا دیکھنے میں

    ہوا کوچہ بہ کوچہ رو رہی ہے

    سجا ہے قریہ قریہ دیکھنے میں

    جو برتیں تو کھلیں سب بھید اس کے

    حسیں لگتی ہے دنیا دیکھنے میں

    دریچوں سے یہ دل آویز منظر

    برے لگتے ہیں تنہا دیکھنے میں

    نکل آتا ہے کڑوا ذائقے میں

    جو پھل ہوتا ہے میٹھا دیکھنے میں

    حقیقت میں وہ ایسا تو نہیں ہے

    نظر آتا ہے جیسا دیکھنے میں

    عذاب گمرہی میں مبتلا ہیں

    بھٹک جاتے ہیں رستہ دیکھنے میں

    قضا اکثر نمازیں ہو گئی ہیں

    نشان سمت قبلہ دیکھنے میں

    ہم احرام ہوس پہنے ہوئے ہیں

    لبادہ ہے یہ اجلا دیکھنے میں

    وہیں اکثر شناور ڈوبتے ہیں

    جو ہیں پایاب دریا دیکھنے میں

    یہی ہے لغزش بینائی محسنؔ

    کہ ہو مشغول دنیا دیکھنے میں

    مأخذ :
    • کتاب : Sukhan sukhan mehtaab (Pg. 95)
    • Author : Mohsin Ehsaan
    • مطبع : Aziz ahmed Khan (2005)
    • اشاعت : 2005

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے