Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کھلی جب آنکھ تو دیکھا کہ دنیا سر پہ رکھی ہے

عبد الاحد ساز

کھلی جب آنکھ تو دیکھا کہ دنیا سر پہ رکھی ہے

عبد الاحد ساز

MORE BYعبد الاحد ساز

    کھلی جب آنکھ تو دیکھا کہ دنیا سر پہ رکھی ہے

    خمار ہوش میں سمجھے تھے ہم ٹھوکر پہ رکھی ہے

    تعارف کے تلے پہچان غائب ہو گئی اپنی

    عجب جادو کی ٹوپی ہم نے اپنے سر پہ رکھی ہے

    مرے ہونے کا یہ تصدیق نامہ کس نے لکھا ہے

    گواہی کس کی میری ذات کے محضر پہ رکھی ہے

    اچانک گر وہ بے آمد ہی کمرے میں بر آمد ہو

    توجہ ہم نے تو مرکوز بام و در پہ رکھی ہے

    عجب کولاژ ہے قسمت کا محرومی کا محنت کا

    ستارے چھت پہ رکھے ہیں تھکن بستر پہ رکھی ہے

    متاع حق عقیدہ ایک سجدے میں چرا لایا

    خرد جویا تھی کس دہلیز پر کس در پہ رکھی ہے

    نہیں قول و قرار جان و دل کافی نہ تھے اس کو

    قسم اس شوخ نے آخر ہمارے سر پہ رکھی ہے

    حساب نیک و بد جو بھی ہو ہم اتنا سمجھتے ہیں

    بنائے حشر درد دل پہ چشم تر پہ رکھی ہے

    RECITATIONS

    عبد الاحد ساز

    عبد الاحد ساز,

    عبد الاحد ساز

    کھلی جب آنکھ تو دیکھا کہ دنیا سر پہ رکھی ہے عبد الاحد ساز

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے