Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کھلی رکھوں گا میں کمرے کی کھڑکیاں کب تک

حنیف راہی

کھلی رکھوں گا میں کمرے کی کھڑکیاں کب تک

حنیف راہی

MORE BYحنیف راہی

    کھلی رکھوں گا میں کمرے کی کھڑکیاں کب تک

    ادھر سے گزرے گا خوشبو کا کارواں کب تک

    مسافرو پہ یہ راستہ ہو مہرباں کب تک

    زمین تھک گئی پہنچے گا کارواں کب تک

    لباس و جسم پہ گرد سفر تو ٹھہرے گی

    رکھوں سنبھال کے مٹھی میں کہکشاں کب تک

    زمین روز یہ مجھ سے سوال کرتی ہے

    تمہارے سر پہ رہے گا یہ آسماں کب تک

    سکھا دو اپنے چراغوں کو آندھیوں کی زباں

    رہو گے ایسے ہواؤں سے بد گماں کب تک

    میں بند کمرے میں تنہائی سے جلا ہوں میاں

    سڑک پہ آئے گا اس جسم کا دھواں کب تک

    وہ نیند لگنے سے پہلے مجھے جگاتا ہے

    کروں میں اپنی تھکن کو بھی رائیگاں کب تک

    یہ بات سچ ہے فرشتہ صفت نہیں ہوں میں

    بڑھا چڑھا کے لکھیں میری داستاں کب تک

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے