کھلتا ہے کسی پر تو کسی پر نہیں کھلتا
کھلتا ہے کسی پر تو کسی پر نہیں کھلتا
ہمراز عجب ہے کہ ہمی پر نہیں کھلتا
تم ساتھ ہو میرے کہ مرے ساتھ نہیں ہو
یہ کیسا اضافہ ہے کمی پر نہیں کھلتا
اک آہ بھی ہوتی ہے پس ضبط و پس لب
خاموش پڑے رہنا سبھی پر نہیں کھلتا
ہونے کا گماں ہے کہ نہ ہونے کا یقیں ہے
اوروں پہ تو کھلتا ہے مجھی پر نہیں کھلتا
گریے کی سہولت جو کھلی ہے تو کھلا ہے
غم کس پہ کھلے وہ جو غمی پر نہیں کھلتا
کھلنے کی کہانی کا در و بست بھی از خود
جو پھول پہ کھلتا ہے کلی پر نہیں کھلتا
سرمستی و سرشاری و سرافرازی کھلے کیا
جب میرے تخیل کا کوئی پر نہیں کھلتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.